حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سینئر رہنما و سابقہ مرکزی سیکرٹری یوتھ شعبہ خواتین مجلس وحدت مسلمین، محترمہ سائرہ ابراہیم نے ایران کے حرمین کے تمام مسؤولین کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا ہے، جو ہر سال لاکھوں پاکستانی زائرین کو گرم جوشی اور محبت کے ساتھ خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام اور حکومت جس طرح زائرین کی میزبانی کرتی ہے، وہ قابل تحسین ہے، خصوصاً مشہد اور دیگر مقدس مقامات کے حکام کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔
محترمہ سائرہ ابراہیم نے اس بات پر زور دیا کہ تمام زائرین کا فرض ہے کہ وہ حرمین کے تمام حکام کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور ان کی ہدایات پر عمل کریں۔ تاہم، انہوں نے پاکستان کے تافتان اور ریمدان بارڈرز پر زائرین کو درپیش مشکلات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بارڈرز زائرین کے لئے کسی آزمائش سے کم نہیں ہیں، جہاں سہولیات کی شدید کمی ہے۔ نماز کی ادائیگی کے لئے کوئی مناسب جگہ موجود نہیں ہے اور نہ ہی وضو کرنے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے، جو زائرین کے لئے بے حد اہم ہے۔
سائرہ ابراہیم نے خاص طور پر پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی اور گندے پانی کی وجہ سے زائرین کو ہونے والے صحت کے مسائل کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کئی زائرین کو معدے کی بیماری اور ہیضہ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ گندے پانی کا استعمال ہے۔
انہوں نے حکومت پاکستان اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ وہ ایران کی طرز پر تافتان اور ریمدان بارڈرز پر نماز کی ادائیگی، وضو کی سہولت اور صاف پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ زائرین کو ان مقدس سفر کے دوران سہولت میسر ہو اور وہ عبادات بروقت اور آسانی سے ادا کر سکیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ایران میں بارڈر کراس کرنے کے بعد جس انداز سے زائرین کا استقبال کیا جاتا ہے، وہ بہت متاثر کن اور قابل ستائش ہے، اور پاکستان کو بھی اپنے زائرین کے لئے ایسی ہی سہولیات فراہم کرنی چاہئیں۔
آپ کا تبصرہ